مجھے کبھی ایک تخلیقی وفور سے سرشار لکھاری ہونے کا زعم نہیں رہا ہے کیونکہ میرے خیال میں اس کا فیصلہ لکھنے والا نہیں بلکہ پڑھنے والے کرتے ہیں اور اس بلاگ پر جو بھی میں نے ادب کے نام پر پوسٹ کیا ہے اس کی ادبی اعتبار سے قدر کے تعین کا حق بھی قاری کے ہاتھ ہے اور اسے ردی قرار دینے کا بھی
Monday, 3 October 2011
موسم
فیس بک پر ایک ساتھی نے موسم کے بارے میں لکھا "موسم بہت اچھا ہے میری طرف "اور پھر یس موسم کو اپنے اندر اترنے کی خواہش کا اظہار کیا -تو مجھے خیال آیا کہ موسم تو ہمارے یہاں بھی بہت اچھا ہے-ہوا یا پروائی ٹھنڈی ٹھنڈی ہو کر چل رہی ہے-ایسے میں سب دوست مل کر ساون کے گیت گاتے ہیں-جو دور گئے -پردیس گئے -وہ سب بہت یاد آتے ہیں -ساون کا موسم بھی ہے عجب-کہیں وصل کی پریت جگاتا ہے-کہیں ہجر کا عذاب بڑھاتا ہے-کوئی اس موسم میں ٹھہر جاتا ہے-کوئی خود میں خود ہی چلنے لگتا ہے-کسی کو یار کی ندا سنائے دینے لگتی ہے-تو کسی کو یار نہ دے دکھائی-سب اپنے اپنے خواب لئے -سب اپنے اپنے عذاب لئے،کاندھوں پر دکھوں کی صلیب دھرے -جیوں کو بتائے جاتے ہیں-
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment