مجھے کبھی ایک تخلیقی وفور سے سرشار لکھاری ہونے کا زعم نہیں رہا ہے کیونکہ میرے خیال میں اس کا فیصلہ لکھنے والا نہیں بلکہ پڑھنے والے کرتے ہیں اور اس بلاگ پر جو بھی میں نے ادب کے نام پر پوسٹ کیا ہے اس کی ادبی اعتبار سے قدر کے تعین کا حق بھی قاری کے ہاتھ ہے اور اسے ردی قرار دینے کا بھی
Monday, 3 October 2011
ندرت خیال بھی ہے -سلیقہ بیان بھی .....مگر
ایسی بات نہیں ہے کہ لاطینی امریکہ والے ہم سے زیادہ خوبصورت انداز میں سوچتے ہیں-اصل میں اردو زبان میں یا ہماری دوسری زبانوں میں جو ادب لکھا گیا ہے -اسے دوسری زبانوں میں منتقل کرنے کا عمل دیر میں شروع ہوا ہے-ورنہ میرے خیال میں پاک و ہند میں کہانی اور افسانہ جو لکھا گیا وہ کسی سے کم نہیں ہے-مجھے پاؤلو کی"گیارہ منٹ "پڑھتے ہوئے خیال آیا تھا کہ جو چیز منٹو نے یا رحمن مزنب نے طوائف کے بارے میں لکھی وہ پاؤلو کے ہاں آئے تو ہے مگر جتنی جاندار تحریر منٹو اور مزنب کی ہیں اتنی پاؤلو کی نہیں -تو ہمارے یہاں بھی خیال کی ندرت رکھنے والے موجود ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ یہاں ان کی حوصلہ افزائی اس ترہ سے نہیں ہوتی جیسے دوسرے ملکوں میں ہوتی ہے-
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment